اردو پاکستان کی قومی اور آزادکشمیر کی قومی کے علاوہ دفتری زبان بھی ہے۔اسے حکومت آزادکشمیر نے ۴ اپریل ۷۶۹۱ءکو ایک حکم نامے کے تحت نافذ کیا۔ہماری مختصر تاریخ میں اس پر اتار چڑھاﺅ آتے رہے لیکن بہرحال اردو اس ریاست کے دونوں حصوں میں رابطے کی زبان بھی ہے۔اس کی تدریس ایف اے/ایف ایس سی/آئی کام / آئی سی ایس کی سطح تک لازمی مضمون کے طور پر ہے جبکہ بی اے کی سطح پر اسے اختیاری مضمون کے طور پر پڑھایا جاتا ہے۔ آزادکشمیر یونی ورسٹی میں شعبہ اردو کا قیام دسمبر ۴۱۰۲ءکو عمل میں لایا گیا۔اور تدریس ۳۲فروری ۵۱۰۲ءکو شروع ہوئی۔ شعبہ کا پہلی ہی بار ۲۴ طلبہ و طالبات نے انتخاب کیا جن میں ۳۳ طالبات اور ۹ طلبہ شامل تھے۔اس شعبہ کو ایک اچھی فیکلٹی میسر آئی جس میں سب اساتذہ ایم فل یا پی ایچ ڈی تھے۔کلاسوں کا اجراءابتدائی طور پر کشمیر سٹڈیز چہلہ کیمپس میں کیا گیا ہے اور کلاسوں کے اوقات ابتدائی طور پر صبح کے ہیں۔شعبہ اردو کے پہلے رابطہ کار پروفیسر اکرام الرشید تھے اور ۵۱ مارچ ۶۱۰۲ءکو ڈاکٹر عبدالکریم کو اس شعبے کا پہلا سربراہ بنایا گیا۔اس وقت شعبہ اردو میں میقات اول اور سوم میں تدریس جاری ہے ۔میقات اول میں ۲۵(باون) طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں جن میں ۷۱ طلبہ اور ۵۳ طالبات شامل ہیں
تصور اور مقصد
(۱) طلبہ و طالبات کو اردو زبان و ادب کی معیاری تدریس کروانا۔نیز اردو ادب کی بیش بہا روایات سے آگاہی دینا۔
(۲) زبان و بیان کے اسرار و رموز سے آگاہی نیز طلبہ کی پوشیدہ تخلیقی صلاحیتوں کی دریافت اور کم تر صلاحیتوں کی نگہداشت اور تربیت۔
(۳) طلبہ و طالبات کو سیمی ناروں ، ادبی نشستوں ، تحقیقی مقالوں ، مضامین اور نامور ادباءو شعراءکی تخلیقات سے تعارف کے ذریعے اردو زبان اور اردو ادب کی تاریخ سے متعارف کروانا اوران کو موجودہ دور کے لسانی و ادبی مسائل کا ادراک بہم پہنچانا۔
(۳) جدید رسمیات تحقیق کے ذریعے طلبہ و طالبات کا رابطہ اردو دنیا سے کروانا اور اردو میں ہونے والی جدید تحقیق سے ان کو متعارف کروانا۔نیز پاکستانی جامعات کے شعبہ ہا اردو کے علاوہ بیرون دنیا کی جامعات کے شعبہ ہا اردو کے ساتھ مسلسل روابط و استفادہ۔
(۴) طلبہ و طالبات کو جدید دور کے تقاضوں سے اردو ادب کے ذریعے ہم آہنگ کرنا نیز فرقہ وارانہ فضا میں اردو زبان اور اس کے روادار ماحول کو پروان چڑھانے کی کوشش کرنا۔نیز تہذیبی معیار پر علمی وادبی اختلاف رائے کے لیے ذہن سازی کرنا۔
(۵) مختلف اصناف ادب کی تکنیک اور ان کے بنیادی تقاضوں سے روشناسی نیز ادبی و علمی مکالمہ کی فضا بنانا۔
(۶) شعبہ اردو کے علمی ، تحقیقی و تنقیدی رسالے کے اجرا کے لیے کوششیں کرنا۔ مستقبل میں شعبہ اردو کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح تک لے جانا۔
(۷) اردو کو حقیقی معنوں میں سرکاری و قومی زبان بنانے کے لیے ہر سطح پر کوششیںکرنا۔اس سلسلہ میں سیمی ناروں، لیکچروں، کانفرنسوں،علمی و ادبی محافل ، مذاکروں کے انعقاد کے علاوہ مطبوعہ و برقی واسطوں سے کام لیا جائے گا۔اس کے علاوہ افسر شاہی اور عدلیہ سے روابط کے لیے بھی مربوط کوششیں کی جائیں گی۔
Email: urdu@ajku.edu.pk
Office: 05822-960522